Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے جسم سے باہر کھڑا ہوں

تمکین الرحمٰن

میں اپنے جسم سے باہر کھڑا ہوں

تمکین الرحمٰن

MORE BYتمکین الرحمٰن

    میں اپنے جسم سے باہر کھڑا ہوں

    خود اپنے آپ ہی کو ڈھونڈھتا ہوں

    میں کس کی گونج ہوں کس کی صدا ہوں

    یہ اکثر سوچتا ہوں میں کہ کیا ہوں

    میں سنگ راہ ہوں یا نقش پا ہوں

    کئی پیروں تلے روندا گیا ہوں

    بہت پیاسا ہوں ساحل پہ کھڑا ہوں

    نگاہوں سے سمندر ناپتا ہوں

    سکھاتی ہے پروں کو دھوپ جس پر

    میں وہ اک زرد پتا بن گیا ہوں

    پہن کر لفظ و معنی کے لبادے

    بہت دن سے کتابوں میں پڑا ہوں

    کئی چہرے نظر آتے ہیں جس میں

    میں وہ ٹوٹا ہوا سا آئنہ ہوں

    ہر اک شے نیند میں ڈوبی ہوئی ہے

    بس اک میں ہی یہاں پر جاگتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے