میں اپنے جرم کا جب اعتراف کرتا ہوں
میں اپنے جرم کا جب اعتراف کرتا ہوں
ہر ایک فیصلہ اپنے خلاف کرتا ہوں
میں پہلے دیتا ہوں ترتیب حلقۂ احباب
پھر اپنے لوگوں کو اپنے خلاف کرتا ہوں
میں کیسے مان لوں ہر بات آسماں تیری
زمین زاد ہوں سو اختلاف کرتا ہوں
عجیب طرح کی دیکھی ہے روشنی خود میں
میں ایک عمر سے اپنا طواف کرتا ہوں
میں مانتا ہوں کہ مجھ سے بھی ہوتی رہتی ہیں
سو دوستوں کی خطائیں معاف کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.