Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے خواب میں کچھ خاک میں ملاتی ہوں

دلشاد نسیم

میں اپنے خواب میں کچھ خاک میں ملاتی ہوں

دلشاد نسیم

MORE BYدلشاد نسیم

    میں اپنے خواب میں کچھ خاک میں ملاتی ہوں

    نہ جانے خاک سے ایسا میں کیا اٹھاتی ہوں

    ستارے بھر کے میں دامن میں جب بھی لاتی ہوں

    تمہاری راہ میں پھر شوق سے بچھاتی ہوں

    کہ پیاس دیکھ رہے ہیں یہ تشنہ لب میرے

    میں اشک پیتی ہوں اور تشنگی مٹاتی ہوں

    زمانے بھر سے وہ مجھ کو حسین لگتا ہے

    زمانے بھر سے یہی بات میں چھپاتی ہوں

    کبھی کبھی تو مجھے یاد تک نہیں رہتا

    کہ چاند جلتا ہے شب میں یا دل جلاتی ہوں

    میں لکھ رہی ہوں محبت پہ ایک نظم مگر

    کبھی میں لکھتی ہوں اس کو کبھی مٹاتی ہوں

    کرو یہ وعدہ کہ مجھ سے خفا نہیں ہونا

    میں مانتی ہوں کہ میں بات کو بڑھاتی ہوں

    فسانے لکھتی ہوں میں غم زدہ محبت کے

    میں درد لکھتی ہوں اور درد ہی کماتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے