میں اپنے پاؤں بڑھاؤں مگر کہاں آگے
میں اپنے پاؤں بڑھاؤں مگر کہاں آگے
زمین ختم ہوئی اب ہے آسماں آگے
ہر ایک موڑ پہ میں پوچھتا ہوں اس کا پتہ
ہر ایک شخص یہ کہتا ہے بس وہاں آگے
بچھڑتے جاتے ہیں احباب خواب کی صورت
گزرتا جاتا ہے یادوں کا کارواں آگے
بس اگلے موڑ تلک ہی یہ صاف منظر ہے
پھر اس کے بعد وہی بے کراں دھواں آگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.