میں اپنے روئے حقیقت کو کھو نہیں سکتا
میں اپنے روئے حقیقت کو کھو نہیں سکتا
وہ خواب دیکھ لیا ہے کہ سو نہیں سکتا
تمام پیکر بد صورتی ہے مرد کی ذات
مجھے یقیں ہے خدا مرد ہو نہیں سکتا
اب اپنا غیر ہی ہو لوں کہ کوئی راہ کھلے
جو ہونا چاہتا ہوں وہ تو ہو نہیں سکتا
بڑا سہی پہ ہے نا جنس آسمان کا بیج
اسے میں اپنی زمینوں میں بو نہیں سکتا
پھنسے ہوئے ہیں خود اپنی ہی بھیڑ میں آنسو
میں رونا چاہتا ہوں اور رو نہیں سکتا
تم اپنے جسم کے کچھ تو چراغ گل کر دو
میں روشنی ہوں زیادہ تو سو نہیں سکتا
تمہارے زخم ہیں احساسؔ اور مٹی کے
میں آنسوؤں سے تو یہ زخم دھو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.