Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے شہر میں اپنا ہی چہرہ کھو بیٹھا

اظہر نیر

میں اپنے شہر میں اپنا ہی چہرہ کھو بیٹھا

اظہر نیر

MORE BYاظہر نیر

    میں اپنے شہر میں اپنا ہی چہرہ کھو بیٹھا

    یہ واقعہ جو سنایا تو وہ بھی رو بیٹھا

    تمہاری آس میں آنکھوں کو میں بھگو بیٹھا

    کہ دل میں یاس کے کانٹے کئی چبھو بیٹھا

    متاع حال نہ ماضی کا کوئی سرمایہ

    ندی میں وقت کی ہر چیز کو ڈبو بیٹھا

    سنہرے وقت کی تحریریں جن میں تھیں محفوظ

    میں ان صحیفوں کو اشکوں سے اپنے دھو بیٹھا

    میں سنتا رہتا تھا جس آئنے کی سرگوشی

    وہ شہر سنگ میں اپنی جلا بھی کھو بیٹھا

    کسی ببول کے سائے تلے ملی جو اماں

    تو اپنے پاؤں میں کانٹے بھی میں چبھو بیٹھا

    وہی رہا ہے بہر طور شادماں نیرؔ

    جو اپنے غم میں غم دیگراں سمو بیٹھا

    مأخذ :
    • کتاب : Saye Babool Ke (Pg. 68)
    • Author : Azhar Naiyyar
    • مطبع : Educational Publishing House (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے