Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنے طور پہ کھیلا تھا آبگینوں سے

کاظم حسین کاظم

میں اپنے طور پہ کھیلا تھا آبگینوں سے

کاظم حسین کاظم

MORE BYکاظم حسین کاظم

    میں اپنے طور پہ کھیلا تھا آبگینوں سے

    ملا ہوں یاروں کو تحت الثری کے زینوں سے

    میں ایسے شخص کی تقلید کرنا چاہتا ہوں

    جو سانس لیتا رہا دوستوں کے سینوں سے

    گماں گزرتا ہے دنیا کی تیز گامی سے

    کہ لوگ خواب بھی دیکھیں گے دوربینوں سے

    یہ تجربہ ہے مرا سرسری سی بات نہیں

    کوئی بھی نکتہ ملے گا نہ نکتہ چینوں سے

    ہماری آنکھوں سے آنسو گرے ندامت کے

    ہے دین پھوٹ پڑا کفر کی زمینوں سے

    سلامی کا ہے یہ انداز جانتا ہوں مگر

    بہت سے ہاتھ ہیں ٹانکے گئے جبینوں سے

    مزاج وقت محرم صفر پہ بات کریں

    صدی کا کرب تو منسوب ہے مہینوں سے

    یہ عالمین کی ترتیب ہی الٹ جائے

    نکالا جائے مدینہ اگر مدینوں سے

    میں اس دیار کی مٹی کو نور جانتا ہوں

    جہاں پہ برچھیاں توڑی گئی تھی سینوں سے

    یہ شام جھیل شفق معتبر ہیں اپنی جگہ

    مرا مزاج ذرا مختلف ہے تینوں سے

    شرافتوں میں وہ یوسف مزاج ہوتے ہیں

    تمہیں ملاؤں گا غربت زدہ حسینوں سے

    میں سیدھی بات کا عادی ہوں سانپ کیوں بولوں

    میں اپنے یار نکالوں گا آستینوں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے