میں اپنے واسطے رستہ نیا نکالتا ہوں
میں اپنے واسطے رستہ نیا نکالتا ہوں
دلیل شعر میں تھوڑا سا کشف ڈالتا ہوں
بہت ستایا ہوا ہوں لئیم دنیا کا
سخی ہوں دل کی پرانی خلش نکالتا ہوں
زمانہ کیا ہے کبھی من کی موج میں آؤں
تو نوک نقش پہ اپنی اسے اچھالتا ہوں
یہ میرا کنج مکاں میرا قصر عالی ہے
میں اپنا سکۂ رائج یہیں پہ ڈھالتا ہوں
مری غزل میں زن و مرد جیسے باہم ہوں
اسے جلالتا ہوں پھر اسے جمالتا ہوں
ذرا پڑھیں تو مری اختیار میں نہ رہیں
یہ نونہال جنہیں مشکلوں سے پالتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.