میں اپنے زخم دکھلاتا مگر یہ دل نہیں مانا
میں اپنے زخم دکھلاتا مگر یہ دل نہیں مانا
تجھے قاتل میں ٹھہراتا مگر یہ دل نہیں مانا
تھے سب الزام مجھ پر اور میں اپنی صفائی میں
ترا بھی ذکر لے آتا مگر یہ دل نہیں مانا
وہ تیرے لمس میں بھیگی لکھاوٹ میری دولت تھی
میں تیرے خط نہ لوٹاتا مگر یہ دل نہیں مانا
لگی تھی دل کی بازی چالیں سب میرے موافق تھیں
میں اس سے جیت بھی جاتا مگر یہ دل نہیں مانا
غزل کے نظم کے مجموعے کے اس سر ورق پر میں
تری تصویر بنواتا مگر یہ دل نہیں مانا
غزل وہ جس میں تیرا ذکر ہر مصرعے میں آتا ہے
میں سب کے سامنے گاتا مگر یہ دل نہیں مانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.