Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنی اناؤں میں گرفتار بہت ہوں

شاہد محمود

میں اپنی اناؤں میں گرفتار بہت ہوں

شاہد محمود

MORE BYشاہد محمود

    میں اپنی اناؤں میں گرفتار بہت ہوں

    کہتا تو نہیں طالب دیدار بہت ہوں

    لگتا ہے اسے اس سے مجھے پیار نہیں ہے

    مرتا ہوں اسی پر میں طلب گار بہت ہوں

    لگتا ہے اسے خود سے مجھے پیار بہت ہے

    کیسے یہ کہوں خود سے میں بیزار بہت ہوں

    مصروف ہوں اتنا کہ میں خود سے نہیں ملتا

    نظروں میں زمانے کی میں بے کار بہت ہوں

    لگتا ہے زمانے کو میں درویش صفت ہوں

    لیکن میں حقیقت میں گنہ گار بہت ہوں

    دکھنے میں تو میں رستم و سہراب کی صورت

    اندر سے یہ حالت ہے کہ بیمار بہت ہوں

    نفرت ہے زمانے سے میں رہتا ہوں اکیلا

    ہو صحبت یاراں تو میں درکار بہت ہوں

    خاموش اگر ہوں تو میں سردآبوں کا باسی

    منبر پہ میں آؤں تو دھواں دھار بہت ہوں

    دکھتا ہے مجھے صاف جہاں اب میں کھڑا ہوں

    جاہل ہوں مگر واقف اسرار بہت ہوں

    شاہدؔ ہے مرا نام شہیدوں کی صفوں میں

    اے میرے وطن اصل میں غدار بہت ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے