میں اپنی جنگ میں تن تنہا شریک تھا
میں اپنی جنگ میں تن تنہا شریک تھا
دشمن کے ساتھ سارا زمانہ شریک تھا
انجیر و شیر بانٹتا پھرتا ہے شہر میں
کل تک جو میری نان جویں کا شریک تھا
میرے خلاف ہے وہ گواہی میں پیش پیش
منصوبہ بندیوں میں جو میرا شریک تھا
میرے قصاص کا بھی ہوا ہے وہ مدعی
جو میرے قتل میں پس پردہ شریک تھا
کار جہاں میں بھی وہی میرا شریک ہے
دکھ درد میں جو لمحہ بہ لمحہ شریک تھا
کشتی کے ڈوبنے کا مجھے غم نہیں مگر
موجوں کی ساز باز میں دریا شریک تھا
حد ہو گئی تھی ہم سے محبت میں کفر کی
جیسے خدا نخواستہ وہ لاشریک تھا
تشنہؔ یہ تجھ کو سنگ ملامت اسی کے ہیں
پندار عشق میں جو انا کا شریک تھا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 443)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.