Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اپنی ذات نہ اپنے مکاں میں رہتی ہوں

ریحانہ قمر

میں اپنی ذات نہ اپنے مکاں میں رہتی ہوں

ریحانہ قمر

MORE BYریحانہ قمر

    میں اپنی ذات نہ اپنے مکاں میں رہتی ہوں

    دھوئیں کا پھول ہوں آتش فشاں میں رہتی ہوں

    کرم ہے اس کا جو دیتا ہے شکر کے موقعے

    کرم ہے اس کا جو میں امتحاں میں رہتی ہوں

    یہ وصل بھی ہے کسی اور جستجو جیسا

    کسی کے پاس کسی کے گماں میں رہتی ہوں

    مری بہار ابھی لوٹ کر نہیں آئی

    میں خشک پیڑ ہوں اور گلستاں میں رہتی ہوں

    مرے معاملے پہ ایسے چپ ہوئے ہیں لوگ

    یہ لگ رہا ہے کہ میں رفتگاں میں رہتی ہوں

    مرے قبیلے کو عادت ہے کار و کاری کی

    میں اس کے خوف سے دارالاماں میں رہتی ہوں

    قمرؔ جو بگڑا ہوا ہے مزاج دریا کا

    اسے پتا ہے میں کچے مکاں میں رہتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے