میں اشرف ہوں تو یہ انداز کیوں ہے
میں اشرف ہوں تو یہ انداز کیوں ہے
مری ہستی مجھی پر راز کیوں ہے
مری منزل ہے جب عرش معلیٰ
تو پھر کوتاہی پرواز کیوں ہے
کسی طوفان کا ہے پیش خیمہ
یہ سارا شہر بے آواز کیوں ہے
مریض عشق نے کیا کہہ دیا یہ
پریشاں اتنا چارہ ساز کیوں ہے
اگر حیوانیت شامل ہے اس میں
تو پھر انسانیت پر ناز کیوں ہے
نہیں ہے جو کسی صورت بھی لائق
اسی کے واسطے اعزاز کیوں ہے
چھپانا ہے اگر بے باک غم کو
تو چہرہ کرب کا غماز کیوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.