Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اسیر ہوں تری آنکھ کا یہ نشاط حبس دوام ہے

سہیل کاکوروی

میں اسیر ہوں تری آنکھ کا یہ نشاط حبس دوام ہے

سہیل کاکوروی

MORE BYسہیل کاکوروی

    میں اسیر ہوں تری آنکھ کا یہ نشاط حبس دوام ہے

    یہاں اب مشقت عشق ہے یہ مری پسند کا کام ہے

    وہ حسین جس سے زبان کا نہیں رابطہ ہے نگاہ کا

    وہاں جگمگاتے اشارے ہیں وہاں روشنی کا خرام ہے

    میں شراب پیتا ضرور ہوں مگر اپنے میرے اصول ہیں

    مرا ہم پیالہ جو تو نہیں مجھے ایک بوند حرام ہے

    اسے راس آ گئی یہ فضا مرا گھر تو بن گیا گلستاں

    مرے دل میں نکہت و رنگ ہے یہاں سر خوشی کا قیام ہے

    مرے شعر اس نے سنائے تھے کہ جو خود مجھے بھی نہ یاد تھے

    مرے نغموں کا ہے یہ ماحصل اسے یاد میرا کلام ہے

    اسے پڑھ کے ہوش مرے اڑے میں سہیلؔ اب نہیں وہ جو تھا

    یہ شعور حسن نے ہے لکھا یہ بہت بلیغ پیام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے