میں باہیں کھول کے پورا شجر نہیں بنتا
میں باہیں کھول کے پورا شجر نہیں بنتا
سہارا بنتا ہوں پر اس قدر نہیں بنتا
دوام پاتی ہیں سینوں سے لگ کے تصویریں
بذات خود کوئی رستہ سفر نہیں بنتا
ترا کمال کہ مجھ کو گلے لگا لیا ہے
وگرنہ خستہ دیواروں سے گھر نہیں بنتا
دیار غیر میں اجناس بانٹنے والو
جڑوں سے ٹوٹ کے پودا شجر نہیں بنتا
نظر کے فیض کا انکار تو نہیں لیکن
گہر جو ہوتا نہیں ہے گہر نہیں بنتا
ہر ایک چیز کا نعم البدل ملا حارثؔ
مگر وہ عکس جو آئینے پر نہیں بنتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.