میں بچ سکا نہ بچایا گیا ہوا سے مجھے
میں بچ سکا نہ بچایا گیا ہوا سے مجھے
گلے ہیں مجھ سے خدا کو تو ہیں خدا سے مجھے
ہے کس کا دست خجل جو سراپا کھینچتا ہے
یہ کون دیکھتا ہے درز نیم وا سے مجھے
وہ ہجر زاد ہے ایسا کہ میں ملوں نہ ملوں
تراش لیتا ہے اپنی کسی قبا سے مجھے
میں آپ اپنا ہی نعم البدل تراشتا ہوں
نکالے کون تعجب کی ابتلا سے مجھے
اسے پتہ ہے کہ میں اس کو دیکھتا ہوں حبیبؔ
وہ شخص دیکھے نہ دیکھے مری بلا سے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.