میں بند لفافے میں پڑا ہوں مجھے کھولو
میں بند لفافے میں پڑا ہوں مجھے کھولو
پڑھ لو مجھے پھر جی جو نہیں چاہے نہ بولو
اک صبح کسی پھول کو رخسار سے مل کر
اک بار کسی کانٹے کو ہونٹوں میں چبھو لو
اک ساتھ نہ سونے کا تکلف بھی بہت ہے
باہم نہیں ہوتے ہو مرے پاس ہی سو لو
پھر دیکھنے لگ جاؤں گا میں خواب سنہرے
اب کچھ نہ کہو کانوں میں تم شہد نہ گھولو
اک روح سمجھ کر ہی مرے پاس نہ آنا
میں جسم بھی ہوں مجھ کو اندھیرے میں ٹٹولو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.