میں بزم تصور میں اسے لائے ہوئے تھا
میں بزم تصور میں اسے لائے ہوئے تھا
جو ساتھ نہ آنے کی قسم کھائے ہوئے تھا
دل جرم محبت سے کبھی رہ نہ سکا باز
حالانکہ بہت بار سزا پائے ہوئے تھا
ہم چاہتے تھے کوئی سنے بات ہماری
یہ شوق ہمیں گھر سے نکلوائے ہوئے تھا
ہونے نہ دیا خود پہ مسلط اسے میں نے
جس شخص کو جی جان سے اپنائے ہوئے تھا
بیٹھے تھے شعورؔ آج مرے پاس وہ گم صم
میں کھوئے ہوئے تھا نہ انہیں پائے ہوئے تھا
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 119)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.