میں بھی گم ماضی میں تھا
میں بھی گم ماضی میں تھا
دریا بھی جلدی میں تھا
ایک بلا کا شور و غل
میری خاموشی میں تھا
بھر آئیں اس کی آنکھیں
پھر دریا کشتی میں تھا
ایک ہی موسم طاری کیوں
دل کی پھلواری میں تھا
صحرا صحرا بھٹکا میں
وہ دل کی بستی میں تھا
لمحہ لمحہ راکھ ہوا
میں بھی کب جلدی میں تھا؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.