میں بھی خاموش اجالوں کی ضیا ہوں جیسے
میں بھی خاموش اجالوں کی ضیا ہوں جیسے
اپنی دھرتی پہ خدا تیرا پتا ہوں جیسے
اس کی آنکھوں میں قیامت کی حیا روشن ہے
نیم خوابیدہ اسے سوچ رہا ہوں جیسے
میرا مسکن نہ ٹھکانہ نہ کوئی راہ گزر
میں کوئی سر پھری آوارہ ہوا ہوں جیسے
میرا در چھوڑ کے جاتی ہی نہیں ہے کم بخت
تیری رسوائی کو اک میں ہی ملا ہوں جیسے
زندگی تو بھی تو مجھ سے کبھی کھل کر نہ ملی
اجنبی تیرے لئے میں بھی رہا ہوں جیسے
خود سے مل کر مجھے شدت سے لگا ہے منصورؔ
اب تلک مردہ ضمیروں میں رہا ہوں جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.