میں بھی مشکل سے اٹھا رشک بھی مشکل سے اٹھا
میں بھی مشکل سے اٹھا رشک بھی مشکل سے اٹھا
دل وہیں بیٹھ گیا جب تری محفل سے اٹھا
تیری محفل کے علاوہ کوئی عالم ہی نہیں
وہ کہیں کا نہ رہا جو تری محفل سے اٹھا
مشکلیں میری محبت کی الٰہی توبہ
ان کے کوچے سے جنازہ بھی تو مشکل سے اٹھا
آپ میں آنے کی پھر کوئی جہت ہی نہ رہی
میں تری بزم سے جب تیرے مقابل سے اٹھا
عین دریا کا تلاطم تو رہا ساحل تک
ہو گیا قہر وہ طوفان جو ساحل سے اٹھا
ڈگمگانا تھا ادھر پائے طلب کا بسمل
شور لبیک ادھر جانب منزل سے اٹھا
- کتاب : Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 32)
- Author : Bismil Saeedi
- مطبع : Sahitya Akademi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.