Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں برہا کی نار جسے ہر پانی راس نہیں

حمیدہ شاہین

میں برہا کی نار جسے ہر پانی راس نہیں

حمیدہ شاہین

MORE BYحمیدہ شاہین

    میں برہا کی نار جسے ہر پانی راس نہیں

    تو ٹھنڈا میٹھا ہے لیکن مجھ کو پیاس نہیں

    یوں سنتے ہیں جیسے خوابوں کی آواز ہو تم

    یوں بیٹھے ہیں بیٹھے ہونے کا احساس نہیں

    سارے سکوں پر ہے دونوں جانب تیرا نقش

    ایسے میں تو جھگڑا ہی ممکن ہے ٹاس نہیں

    کوئی جان سے پیارا رشتہ جب آزار بنے

    بس تھوڑا سا ناخن کاٹا جائے ماس نہیں

    میں نے باغ لگایا اس میں پھول اور پھل تو ہیں

    دنیا کے تلوے سہلانے والی گھاس نہیں

    کوئی دھڑکن جیسا شخص اچانک چھوڑے ساتھ

    غصہ کر لینا پر اپنے دل کا ناس نہیں

    تو ہے میرے دل سے لپٹی پھولوں والی بیل

    خوشبو جیسی بیٹی تو امید ہے یاس نہیں

    ان آدھی باتوں نے پورے شعر بنائے ہیں

    اب جن کے بقیہ آدھے کی بالکل آس نہیں

    ہمت ہے تو ہجرت کر اس دنیا داری سے

    گھر کو جنگل کر دینا کوئی بن باس نہیں

    ہر خوشبو کو ان پر ضائع ہوتے دیکھا ہے

    جن کی قسمت میں اپنی مٹی کی باس نہیں

    یہ جو اندر گراتے رہتے ہیں ان کو باندھ

    دنیا وہ ہڈی ہے جس پر کوئی ماس نہیں

    اس لفظی سیرابی کو بے بس کی چیخ سمجھ

    کچھ پیاسوں کو کہنا پڑ جاتا ہے پیاس نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے