Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں چاہتا تو یہی تھا کہ کچھ نیا کروں میں

یاور حسین

میں چاہتا تو یہی تھا کہ کچھ نیا کروں میں

یاور حسین

MORE BYیاور حسین

    میں چاہتا تو یہی تھا کہ کچھ نیا کروں میں

    مگر یہ ہو نہ سکا اس سے مل کے کیا کروں میں

    یہ قرض مجھ پہ جو اس زندگی کا ہو گیا ہے

    کوئی بتائے مجھے کس طرح ادا کروں میں

    یہ عشق میری طبیعت کو سازگار نہیں

    یہ لوگ کہتے ہیں اب کام دوسرا کروں میں

    مزہ تب آئے سفر میں اگر کچھ ایسا ہو

    وہ مجھ کو بڑھ کے اٹھاتا رہے گرا کروں میں

    عجب مقام پہ لائی ہے زندگی مجھ کو

    سنوں دماغ کی یا دل کی اب سنا کروں میں

    تو کیا یہ خوف ہے اپنی شناخت کھو دوں گا

    تو آئنے سے بھی ہر روز کیا ملا کروں میں

    ڈھلک نہ جاؤں میں اک بوند بن کے آنسو کی

    کسی کی آنکھ میں نشتر سا کیوں چبھا کروں میں

    گزار ڈالوں میں اب رات چین سے سو کر

    نہ خواب دیکھوں نہ اب کوئی رتجگا کروں میں

    تو میرے حق میں یہی فیصلہ ہوا ہے ابھی

    تو انتظار ابھی اور آپ کا کروں میں

    بس اک ذرا سا اشارہ ادھر سے ہو تو ادھر

    درون ذات قیامت کوئی بپا کروں میں

    وہ مجھ کو اوڑھ لے یاورؔ کبھی قبا کی طرح

    وہ مجھ کو ڈھانپ دے اس وقت جب کھلا کروں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے