Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں چپ رہوں تو بھی اندر پکارتا ہے کوئی

لطیف ثانی

میں چپ رہوں تو بھی اندر پکارتا ہے کوئی

لطیف ثانی

MORE BYلطیف ثانی

    میں چپ رہوں تو بھی اندر پکارتا ہے کوئی

    مرے غرور کی پگڑی اتارتا ہے کوئی

    میں جب بھی ماں کے تصور میں ڈوب جاتا ہوں

    نظر کے سامنے بانہیں پسارتا ہے کوئی

    مرے عمل سے مقدر اگر بگڑ جائے

    خدا کے فضل سے قسمت سنوارتا ہے کوئی

    عجیب شخص ہے ہر بار جیت جاتا ہے

    کہ جیت کر بھی زمانے میں ہارتا ہے کوئی

    تمام دن تو گزرتا ہے غم کی چوکھٹ پر

    کہ چھت سے رات میں تارے شمارتا ہے کوئی

    ملی ہے زندگی مل جل کے ساتھ رہ لیتے

    تمام عمر کیوں تنہا گزارتا ہے کوئی

    لبوں پہ ذکر خدا میں سجائے رکھتا ہوں

    میں ڈوب جاؤں تو مجھ کو ابھارتا ہے کوئی

    ہر ایک راہ منور دکھائی دے ثانیؔ

    ترے وجود کا صدقہ اتارتا ہے کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے