Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کرپشن کی فضیلت کو کہاں سمجھا تھا

خالد عرفان

میں کرپشن کی فضیلت کو کہاں سمجھا تھا

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    میں کرپشن کی فضیلت کو کہاں سمجھا تھا

    بحر ظلمات کو چھوٹا سا کنواں سمجھا تھا

    پھر بجٹ اس نے گرایا ہے ہتھوڑے کی طرح

    وہ حکومت کو بھی لوہے کی دکاں سمجھا تھا

    تاج محلوں کی جگہ تم نے بنائیں قبریں

    لیڈرو ہم نے تمہیں شاہ جہاں سمجھا تھا

    کھڑکیاں توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

    میرے دل کو جو کرائے کا مکاں سمجھا تھا

    پائنچے جینس کے ٹخنوں سے بہت اوپر تھے

    میں ثریا کو ثریا کا میاں سمجھا تھا

    ماں نے بیٹی سے کہا تیری خطا ہے اس میں

    تو نے سسرال میں کیوں ساس کو ماں سمجھا تھا

    یوں بڑھاپے میں نہ تم چھوڑ کے واپس جاؤ

    بیویو تم نے کبھی مجھ کو میاں سمجھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے