میں ڈر رہا ہوں ہر اک امتحان سے پہلے
میں ڈر رہا ہوں ہر اک امتحان سے پہلے
مرے پروں کو ہوا کیا اڑان سے پہلے
مرے نصیب میں رستوں کی دھول لکھی تھی
نہ مل سکی مجھے منزل تکان سے پہلے
یہ کون شخص تھا چالاک کس قدر نکلا
کہ بات چھیڑ گیا درمیان سے پہلے
میں اس کے درد کا درماں تو جانتا تھا مگر
وہ کچھ تو بولتا اپنی زبان سے پہلے
تم اس کے گھر کی طرف چل پڑے تو ہو لیکن
کوئی پڑاؤ نہیں آسمان سے پہلے
کھڑا ہوں آج میں انجمؔ یقیں کی سرحد پر
عجیب کرب میں گم تھا گمان سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.