میں درختوں کو سناتا ہوں کہانی دل کی
میں درختوں کو سناتا ہوں کہانی دل کی
اور پھر وہ بھی مرے دوست زبانی دل کی
کھیلتے کھیلتے دنیا سے گزر جائیں گے
اپنے بچپن کی طرف لے کے نشانی دل کی
جب بھی آتی ہے تری یاد کھلے آنگن میں
بیٹھ جاتا ہوں لیے شوخ جوانی دل کی
مجھ کو ساحل پہ کھڑا دیکھ کے ارشاد کیا
پاس آ تجھ کو سناتا ہوں کہانی دل کی
دشت میں پھول اگانے کی تمنا لے کر
کیوں مرے ساتھ ہوئی نقل مکانی دل کی
وہ بھی اڑتے ہیں مرے نقش کف پا کی طرح
بھول جاتی ہے جنہیں بات بتانی دل کی
کاش اس بستے سے نکلے مرے مرنے کا ثبوت
کاش اس فکر میں کٹ جائے روانی دل کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.