Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دشت زندگی کو چلا تھا نکھارنے

کرم حیدری

میں دشت زندگی کو چلا تھا نکھارنے

کرم حیدری

MORE BYکرم حیدری

    میں دشت زندگی کو چلا تھا نکھارنے

    اک قہقہہ لگایا گزرتی بہار نے

    گزرا ہوں جب سلگتے ہوئے نقش چھوڑتا

    دیکھا ہے مجھ کو غور سے ہر رہ گزار نے

    میکش نے جام زہر ہی منہ سے لگا لیا

    پاگل بنا دیا جو نشے کے اتار نے

    انسان حد‌ نور سے آگے نکل گیا

    چھوڑا مگر نہ اس کو لہو کی پکار نے

    ان مہ رخوں کی ہم سے جو یہ بے رخی رہی

    جانا پڑے گا چاند پہ کچھ دن گزارنے

    کرتے ہیں وہ ستارے بھی اب مجھ پہ چشمکیں

    چمکا دیا جنہیں مری شب ہائے تار نے

    ان گل کدوں کو بھی کوئی اے کاش دیکھتا

    جھلسا ہے جن کو آتش فصل بہار نے

    لاؤں کہاں سے ان کے لیے اور غم گسار

    جو غم دئے ہیں مجھ کو مرے غم گسار نے

    میری سرشت میں تھی محبت کی پرورش

    مجھ کو قلم دیا مرے پروردگار نے

    بخشا ہے اپنے حسن کا پرتو مجھے کرمؔ

    فطرت کے ہر جمیل و حسیں شاہکار نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے