میں دیار قاتلاں کا ایک تنہا اجنبی
میں دیار قاتلاں کا ایک تنہا اجنبی
ڈھونڈھنے نکلا ہوں خود اپنے ہی جیسا اجنبی
آشناؤں سے سوال آشنائی کر کے دیکھ
پھر پتہ چل جائے گا ہے کون کتنا اجنبی
ڈوبتے ملاح تنکوں سے مدد مانگا کیے
کشتیاں ڈوبیں تو تھی ہر موج دریا اجنبی
مل جو مجھ کو عافیت کی بھیک دینے آئے تھے
کس سے پوچھوں کون تھے وہ آشنا یا اجنبی
بے مروت شہریوں نے فاصلے کم کر دیے
ورنہ پہلے شہر کو لگتا تھا صحرا اجنبی
یہ منافق روپ کب سے میری عادت بن گیا
میرے چہرے سے ہے کیوں میرا سراپا اجنبی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.