Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ڈھونڈھتا ہوں خود اپنی منزل مرا کوئی رہنما نہیں ہے

سلمان غازی

میں ڈھونڈھتا ہوں خود اپنی منزل مرا کوئی رہنما نہیں ہے

سلمان غازی

MORE BYسلمان غازی

    میں ڈھونڈھتا ہوں خود اپنی منزل مرا کوئی رہنما نہیں ہے

    بتا رہے ہیں وہ راہ مجھ کو جنہیں خود اپنا پتا نہیں ہے

    تمہارے دامن میں جذب ہوتے ہمارے آنسو تو کیا برا تھا

    چلو اسے تم بھی بھول جاؤ یہ آرزو تھی گلہ نہیں ہے

    اگرچہ میں نے مٹا دیا ہے وجود اپنا وفا میں تیری

    یہ وصل ہے تیری مہربانی مری وفا کا صلہ نہیں ہے

    کبھی بہاروں کا غلغلہ ہے کبھی ہے خوف خزاں چمن میں

    وصال و ہجراں کی پوچھتے ہو کوئی نیا سلسلہ نہیں ہے

    کشادہ دستی ہے اپنی فطرت جھجک تمہیں ہے بس اک ذرا سی

    وہ ہاتھ جو تم بڑھا رہے ہو قریب ہے بس ملا نہیں ہے

    محبتوں میں ہے غرض کیسی جو دل ہی بدلے میں چاہتے ہیں

    دلوں کے سودے جو کر رہے ہیں وہ جان لیں یہ وفا نہیں ہے

    چھپا جو رکھا تھا راز الفت زباں پہ انکار تھا ضروری

    صداقتوں کے نہ امتحاں لو یہ جھوٹ اب تک کھلا نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے