میں دیدہ ور ہوں نظاروں سے بات کرتا ہوں
میں دیدہ ور ہوں نظاروں سے بات کرتا ہوں
میں آتی جاتی بہاروں سے بات کرتا ہوں
زمیں پہ ہیں یہ گل و خار میرے ہمجولی
فلک کے چاند ستاروں سے بات کرتا ہوں
مجھے وجود کی بہتی ندی سے نسبت ہے
میں بانک بانک کگاروں سے بات کرتا ہوں
مرے ہی سامنے سردی کی تان ٹوٹی ہے
بسنتی ساز کے تاروں سے بات کرتا ہوں
میں ناصبور ہوں ہولی کے انتظار میں ہوں
بدلتے وقت کے دھاروں سے بات کرتا ہوں
دل و دماغ میں لے کر گلال کے بادل
میں رنگا رنگ پھواروں سے بات کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.