Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دل میں زخم اس کے پھر سلگتا چھوڑ آیا ہوں

ہلال بدایونی

میں دل میں زخم اس کے پھر سلگتا چھوڑ آیا ہوں

ہلال بدایونی

MORE BYہلال بدایونی

    میں دل میں زخم اس کے پھر سلگتا چھوڑ آیا ہوں

    کہ صحن گلستاں میں اک شرارہ چھوڑ آیا ہوں

    کڑکتی دھوپ میں بادل برستا چھوڑ آیا ہوں

    میں اس کی آنکھ میں اشکوں کا دریا چھوڑ آیا ہوں

    برائے روزگار آیا تو ہوں پردیس میں لیکن

    کسی کو گھر کی چوکھٹ پر میں روتا چھوڑ آیا ہوں

    دیا لے کر چلا ہوں میں جہاں میں روشنی کرنے

    مگر اپنے گھر آنگن میں اندھیرا چھوڑ آیا ہوں

    امیروں نے بھلا ڈالا روایات قدیمہ کو

    مگر گھر میں غریبوں کے میں پردہ چھوڑ آیا ہوں

    وہ جن کے سینہ میں ہر دم تعصب رقص کرتا تھا

    دلوں میں ان کے بھی الفت کا جذبہ چھوڑ آیا ہوں

    نگاہ بد نہ پڑ جائے کہیں صیاد کی یا رب

    میں اپنے گھونسلے میں ایک بچہ چھوڑ آیا ہوں

    اسے محرومیٔ قرب وفا کا کیا ہو اندازہ

    میں اس کے پاس یادوں کا سہارا چھوڑ آیا ہوں

    ہلالؔ انسانیت جس پر پشیماں ہو کے روتی ہے

    میں وہ گلشن وہ صحرا وہ علاقہ چھوڑ آیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے