میں دن بھر پہلے اس دنیا کی جولانی میں رہتا ہوں
میں دن بھر پہلے اس دنیا کی جولانی میں رہتا ہوں
مگر پھر رات بھر دل کی بیابانی میں رہتا ہوں
یہاں لوگوں کے دل اور چہرے ہر لحظہ بدلتے ہیں
مجھے لگتا ہے میں اک دشت امکانی میں رہتا ہوں
مجھے کچھ فکر فردا ہے نہ کوئی حال کی الجھن
کہ میں تو گزرے وقتوں کی پریشانی میں رہتا ہوں
جو اب تک کر نہیں پایا خلش جاں سوز ہے اس کی
جو کر بیٹھا ہوں اب اس کی پشیمانی میں رہتا ہوں
مجھے ہر روز یہ دنیا نئی صورت میں ملتی ہے
میں پیہم اس شناسائی کی حیرانی میں رہتا ہوں
- کتاب : Tabani (Pg. 54)
- Author : Mubeen Mirza
- مطبع : Academy Bazyaft (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.