Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دوست سے نہ کسی دشمنی سے ڈرتا ہوں

سعید نقوی

میں دوست سے نہ کسی دشمنی سے ڈرتا ہوں

سعید نقوی

MORE BYسعید نقوی

    میں دوست سے نہ کسی دشمنی سے ڈرتا ہوں

    بس اس زبان کی بے پردگی سے دبتا ہوں

    میں دور دور سے خود کو اٹھا کے لاتا رہا

    کہ ٹوٹ جاؤں تو پھر دور تک بکھرتا ہوں

    یہ سب اشارے مرے کام کیوں نہیں آتے

    یقیں کی مانگ کو رسم گماں سے بھرتا ہوں

    میں اتنی دور نکل آیا شہر ہستی سے

    خود اپنی ذات سے اکثر لپٹ کے روتا ہوں

    ابھی زمانہ مرے ساتھ چلنے والا ہے

    میں اس خیال سے جیتا ہوں اور نہ مرتا ہوں

    زمانہ ڈھونڈ رہا ہے مجھے مکانوں میں

    میں شہر ذات کے اندھے کنویں میں رہتا ہوں

    ہمارے راستے جب سے جدا ہوئے ہیں سعیدؔ

    میں اپنی ذات کو محسوس کر تو سکتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے