Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دنیا اپنے اندر دیکھتا ہوں

رضی اختر شوق

میں دنیا اپنے اندر دیکھتا ہوں

رضی اختر شوق

MORE BYرضی اختر شوق

    میں دنیا اپنے اندر دیکھتا ہوں

    یہیں سے سارے منظر دیکھتا ہوں

    دیے ہیں رنگ تصویروں کو اتنے

    کہ اب تصویر بن کر دیکھتا ہوں

    مرے چہرہ سے نکلا ہے وہ چہرہ

    کہ آئینہ مکرر دیکھتا ہوں

    زمیں کا مال و زر کیا دیکھتا میں

    کہاں میں اتنا جھک کر دیکھتا ہوں

    وہ لمحہ جو ابھی آیا نہیں ہے

    ابھی سے اس کے تیور دیکھتا ہوں

    مجھے اس جرم میں اندھا کیا ہے

    کہ بینائی سے بڑھ کر دیکھتا ہوں

    نشاط دید تھا آنکھوں کا جانا

    کہ اب پہلے سے بہتر دیکھتا ہوں

    ابھی کچھ مصلحت باقی ہے شاید

    ابھی تک دوش پر سر دیکھتا ہوں

    مجھے لوٹا ہے اتنا رہزنوں نے

    کہ اب خود کو تونگر دیکھتا ہوں

    میں وہ پامال سہو کوزہ گر ہوں

    کہ اک گردش برابر دیکھتا ہوں

    کوئی لوٹا نہیں ہے جانے والا

    مگر اک خواب اکثر دیکھتا ہوں

    میں تنہا لڑ رہا ہوں جنگ اپنی

    سو پیچھے ایک لشکر دیکھتا ہوں

    کسی سے کوئی اندیشہ نہیں ہے

    یوں ہی لوگوں کے تیور دیکھتا ہوں

    عجب کیا ہے کوئی آواز آئے

    سو میں آواز دے کر دیکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے