میں دنیا کی خاطر ہوں دل ہونے والا
میں دنیا کی خاطر ہوں دل ہونے والا
مرا عہد ہے مستقل ہونے والا
خدا ایسا تنہا کسی کو نہ رکھے
کوئی بھی نہ ہو جب مخل ہونے والا
پس آب و گل میں دکھا بھی چکا ہوں
تماشا سر آب و گل ہونے والا
سفینے بھرے آ رہے ہیں برابر
ہے دریا کہیں منتقل ہونے والا
وہی ایک ہم ہیں وہی ایک تم ہو
یہ عالم نہیں معتدل ہونے والا
لہو کے کنارے بھی زد پر ہیں دونوں
یہ کیا زخم ہے مندمل ہونے والا
مری راکھ دیکھو تو کیا مطمئن ہے
میں اک شخص تھا مشتعل ہونے والا
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 103)
- Author : شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.