میں ایک اندھے کنویں کا قیدی کسے ملوں گا (ردیف .. ی)
میں ایک اندھے کنویں کا قیدی کسے ملوں گا
کہاں مجھے ڈھونڈھنے چلی ہے نجات میری
خجالت درگزر سے لب پر دعا نہ ٹھہری
در سماعت سے لوٹ آئی ہے رات میری
میں کس کے قول و قرار سے اپنے اشک پونچھوں
مکر گئی ہے خود اپنے وعدوں سے ذات میری
ہے تشنگی کا نیا ہی اک ذائقہ لبوں پر
سراب اندر سراب گرداں حیات میری
طناب خیمہ کے ٹوٹنے تک قیام میرا
کہ شاخ آہو پہ آج بھی ہے برات میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.