میں ایک سادہ لفظ تھا منسوب اس سے کیا ہوا
میں ایک سادہ لفظ تھا منسوب اس سے کیا ہوا
اس نے نوازا اس طرح میں ہو گیا ہوں قافیہ
دنیا حقارت سے جسے بے فیض کہتی تھی وہی
ہر سو اجالا کر رہا ہے رات سے لڑ کر دیا
پہلے نظر کے راستے دل میں رہا ہے کچھ دنوں
وہ اب رگوں میں آ گیا ہے عشق اس سے یوں کیا
کیا بیتتی ہے دل پہ اس کو یہ خبر ہے ہی نہیں
کیسے بتاؤں میں اسے نیندیں اڑیں پاگل ہوا
مصروفیت دونوں کی ایسی مل نہیں پاتے مگر
وہ ہر طرح سے پاس ہے اک جسم ہی تو ہے جدا
اک دن خدا سے مانگ لی ہم نے ذرا سی روشنی
اس کی عنایت یہ ہوئی سورج اٹھا کر دے دیا
کیا کیا نظارے دیکھتی ہے آنکھ میری رات دن
آساں نہیں تھا جو کبھی پر عشق میں وہ بھی ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.