Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں فرط مسرت سے ڈر ہے کہ نہ مر جاؤں

سردار خان سوز

میں فرط مسرت سے ڈر ہے کہ نہ مر جاؤں

سردار خان سوز

MORE BYسردار خان سوز

    میں فرط مسرت سے ڈر ہے کہ نہ مر جاؤں

    لکھا ہے مجھے اس نے میں حد سے گزر جاؤں

    اک بار ہی ہو جائے ہو جائے جو ہونا ہے

    اتروں میں ترے دل میں یا دل سے اتر جاؤں

    جس راہ میں بھی دیکھوں میں نقش قدم ان کا

    مجھ پر ہے ادب لازم اک پل تو ٹھہر جاؤں

    وہ بڑھ کے لگا لیں گے خود مجھ کو گلے اپنے

    جو سامنے میں ان کے با دیدہ تر جاؤں

    آنکھیں جو عطا کی ہیں تو یہ بھی دعا سن لے

    دیکھوں تو اسے دیکھوں یا جاں سے گزر جاؤں

    کیوں آنکھ مری ظالم رہ رہ کے پھڑکتی ہے

    ممکن ہے وہ آ جائیں میں بھی تو سنور جاؤں

    وہ بھی تو مزا چکھیں کچھ درد محبت کا

    اچھا ہے کہ دل لے کر میں صاف مکر جاؤں

    کم بخت محبت بھی اک روگ ہے جاں لیوا

    معلوم نہیں مجھ کو کب جاں سے گزر جاؤں

    رستے کی وہی مشکل منزل کی وہی دوری

    اور دل کی وہی حسرت تا حد نظر جاؤں

    پلکوں سے چنوں اپنی کانٹے تری راہوں کے

    جوں برگ گل حسرت راہوں میں بکھر جاؤں

    گر چشم کرم ان کی ہو جائے کبھی مجھ پر

    فن میرا چمک اٹھے میں اور نکھر جاؤں

    جس شہر کو چھوڑا تھا مایوس وفا ہو کر

    اب دل کی یہی ضد ہے واں بار دگر جاؤں

    حق بات کہی میں نے ملنی ہے سزا مجھ کو

    جب منزل دار آئے ممکن نہیں ڈر جاؤں

    اتنی بڑی دنیا میں اک ان کا سہارا تھا

    جب وہ ہی نہیں ہم دم پھر سوزؔ کدھر جاؤں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے