میں گام گام پہ جو سانس سانس مرتا ہوں
میں گام گام پہ جو سانس سانس مرتا ہوں
یہ زندگی وہ تکبر ہے جو میں کرتا ہوں
صراط ہجر خط مستقیم ہوتا ہے
میں ایک پر چلوں تو دونوں سے گزرتا ہوں
یہ شش جہات مرے شانوں پر ٹھہرتے ہیں
یہ نقش بعد میں ہے پہلے میں ابھرتا ہوں
عجیب خوف ہے یکسانیت سے بڑھتا ہے
تمام رات میں لوگوں کی طرح ڈرتا ہوں
جناب نے من و سلویٰ سمجھ لیا ہے مجھے
جو آسمان سے ان کے لیے اترتا ہوں
کوئی نفیس لبادہ ہی زیب تن کر دو
میں اچھے کپڑے پہن کر اگر سنورتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.