Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں غرق وہاں پیاس کے پیکر کی طرح تھا

گہر خیرآبادی

میں غرق وہاں پیاس کے پیکر کی طرح تھا

گہر خیرآبادی

MORE BYگہر خیرآبادی

    میں غرق وہاں پیاس کے پیکر کی طرح تھا

    ہر قطرہ جہاں ایک سمندر کی طرح تھا

    گھر سارے شکستہ تھے گذر گاہیں اندھیری

    کچھ شہر مرا میرے مقدر کی طرح تھا

    آج اس کا جہاں میں کوئی پرساں ہی نہیں ہے

    کل تک جو زمانے میں سکندر کی طرح تھا

    تھا اس کے مقدر میں لکھا ڈوبنا ڈوبا

    حالانکہ وہ دریا میں شناور کی طرح تھا

    کیا میری حقیقت تھی گلستاں میں نہ پوچھو

    میں تھا مگر اک طائر بے پر کی طرح تھا

    جب شہر میں پتھر ہی کی تھی عمر گنوائی

    دنیا میں تجھے جینا بھی آذر کی طرح تھا

    دل کے بھی زمانے میں بدلتے رہے انداز

    دریا کی طرح تھا کبھی پتھر کی طرح تھا

    دنیائے ادب میں سبھی کہتے ہیں جسے میرؔ

    اک لفظ و معانی کے سمندر کی طرح تھا

    راس آئی گہرؔ خوب مجھے دشت نوردی

    ہر آبلۂ پا مرا گوہر کی طرح تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Aab-e-Gohar (Pg. 33)
    • Author : Sayed-ul-Hassan Khan
    • مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (1995)
    • اشاعت : 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے