میں گر کر شاخ سے اڑنے لگا ہوں
میں گر کر شاخ سے اڑنے لگا ہوں
اچانک کتنا اونچا ہو گیا ہوں
ستم سہہ کر بھی چپ رہنے لگا ہوں
مجھے لگتا ہے شاید مر گیا ہوں
کہوں کیسے کہ وہ میرا نہیں ہے
جسے سو بار اپنا کہہ چکا ہوں
مجھے شاید خدا کا ڈر نہیں ہے
خودی محفوظ رکھنا چاہتا ہوں
مرے بارے میں وہ کیا سوچتا ہے
یہی اک بات اکثر سوچتا ہوں
اصولوں کی عمارت گر چکی ہے
میں خود اپنے ہی ملبے میں دبا ہوں
مجھے فاروقؔ کوئی نوٹ کر لے
کئی انجان گلیوں کا پتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.