میں گم ہوں آپ اپنی جستجو میں بھرے ہوئے روپ رنگ و بو کا
میں گم ہوں آپ اپنی جستجو میں بھرے ہوئے روپ رنگ و بو کا
زوال کی میرے داستاں ہے جسے فسانہ کہیں نمو کا
تمہاری گر جستجو نہ کرتے تو ہم جہاں تھے وہیں پہ تم تھے
ہم اپنی منزل سے بڑھ گئے ہیں برا ہو اس ذوق جستجو کا
مری محبت کی انتہا تھی مرے تخیل کی بت تراشی
بکھر گئی آرزو کی پونجی طلسم ٹوٹا جو رنگ و بو کا
طلب کے صحرا کا ذرہ ذرہ ہے خندہ زن سعیٔ رائیگاں پر
سلا دے اب اے نسیم غفلت کہ تھک گیا پاؤں جستجو کا
تری تمنا نہ سہہ سکے گی ملامت شرم نارسائی
خود اپنے دامن کو تو جھکا دے کہ تھام لے ہاتھ آرزو کا
بلا ہوئی ہم کو اپنی جرأت اگرچہ حق دار بھی ہمیں تھے
چرا کے لے آئے میکدے سے جو بار اٹھنے لگا سبو کا
تمہی کہو کیا یہ سچ نہیں ہے کہ تم نے چاہا تو ہم نے چاہا
ہمارا سجدہ تو اک کرشمہ ہے التفات بہانہ جو کا
لباس جو زندگی نے بخشا اسے کیا ہم نے پارہ پارہ
ہماری دیوانگی کو رضویؔ اشارہ کافی تھا ایک ہو کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.