میں گنہ گار اگر ہوں تو سزا دی جائے
میں گنہ گار اگر ہوں تو سزا دی جائے
ورنہ لوگو مجھے پھر داد وفا دی جائے
تم مجھے چاہتے ہو چاہتے ہو تو صاحب
کیوں نہ یہ بات زمانہ کو بتا دی جائے
ایک چنگاری بدل دے کہیں جنگل کا مزاج
اس سے پہلے ہی تہ خاک دبا دی جائے
جو نہ روٹھے اسے چھاتی سے لگانا بہتر
روٹھنے والے کو ہنسنے کی دعا دی جائے
شام دھندلائی ہوئی اور بھیانک جنگل
ایسے ماحول میں اب کس کو صدا دی جائے
گر کوئی رسم بری ہے تو گوارا کیونکر
ہر بری رسم زمانے سے ہٹا دی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.