Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں حالت کیا کہوں درد نہاں کی

جلیل قدوائی

میں حالت کیا کہوں درد نہاں کی

جلیل قدوائی

MORE BYجلیل قدوائی

    میں حالت کیا کہوں درد نہاں کی

    عیاں کو کچھ نہیں حاجت بیاں کی

    مری صورت سے ظاہر ہے مرا حال

    ضرورت کیا مجھے شرح و بیاں کی

    زباں قاصر ہے عرض حال دل سے

    ضرورت ہے اسے اک ترجماں کی

    سمجھنے پر اگر ہو کوئی مائل

    خموشی بھی ہے اک صورت بیاں کی

    جفا کی کیا شکایت ہو کہ اے دل

    جفا عادت ہے میرے مہرباں کی

    جو سمجھے شکر کو بھی اک شکایت

    شکایت کیا ہو ایسے بد گماں کی

    نہیں جس کو خبر اپنی بھی اس کو

    خبر کیا ہو مرے درد نہاں کی

    حسینان جہاں دیکھے ہیں میں نے

    ہیں سب ناکام شکلیں اس جواں کی

    کیا تھا میں نے کب الفت کا دعویٰ

    ضرورت کیا تھی میرے امتحاں کی

    ملی قید قفس کے بعد کوئی

    خبر مجھ کو نہ میرے آشیاں کی

    جزاک اللہ جلیلؔ اچھی غزل ہے

    بھلا کیا بات اس حسن بیاں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے