Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہجو اک اپنے ہر قصیدے کی رد میں تحریر کر رہا ہوں

اسلم محمود

میں ہجو اک اپنے ہر قصیدے کی رد میں تحریر کر رہا ہوں

اسلم محمود

MORE BYاسلم محمود

    میں ہجو اک اپنے ہر قصیدے کی رد میں تحریر کر رہا ہوں

    کہ آپ اپنے سے ہوں مخاطب خود اپنی تحقیر کر رہا ہوں

    کہاں ہے فرصت نشاط و غم کی کہ خود کو تسخیر کر رہا ہوں

    لہو میں گرداب ڈالتا ہوں نفس کو شمشیر کر رہا ہوں

    مری کہانی رقم ہوئی ہے ہوا کے اوراق منتشر پر

    میں خاک کے رنگ غیر فانی کو اپنی تصویر کر رہا ہوں

    میں سنگ و خشت انا کی بارش میں کب کا مسمار ہو چکا ہوں

    اب انکساری کی نرم مٹی سے اپنی تعمیر کر رہا ہوں

    یہ عشق کی ہے فسوں طرازی کہ وحشتوں کی کرشمہ سازی

    کمند خوشبو پہ ڈالتا ہوں ہوا کو زنجیر کر رہا ہوں

    شناوری کے اصول مجھ کو بتائے گا کوئی کیا کہ میں نے

    کیا ہے موجوں کا خیر مقدم بھنور کی توقیر کر رہا ہوں

    تم اپنے دریاؤں پر بٹھاؤ ہزار پہرے مگر مجھے کیا

    میں سارے خوابوں کو سب سرابوں کو اپنی جاگیر کر رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے