میں ہر ایک بات کہاں کہاں نہیں بھولتا
میں ہر ایک بات کہاں کہاں نہیں بھولتا
مگر ایک شام فراق جاں نہیں بھولتا
وہ جو روز دیتا تھا صبح نو کی بشارتیں
وہ ہوا کا موجہ مہرباں نہیں بھولتا
وہ جسے بھلا کے مجھے تھا خود کو تلاشنا
وہی ایک شاہد گل رخاں نہیں بھولتا
وہ جو چرخ جاں پہ بس ایک پل کو جلا بجھا
وہی اک شہاب شرر نشاں نہیں بھولتا
کبھی خواب میں کبھی رتجگوں کے عذاب میں
وہ ستارۂ سر کہکشاں نہیں بھولتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.