میں ہی دیوانہ سہی لوگ تو فرزانے ہیں
میں ہی دیوانہ سہی لوگ تو فرزانے ہیں
کیوں حقائق میں ملا دیتے یہ افسانے ہیں
ایک لمحے کو نگہ اور طرف بھٹکی تھی
ورنہ ہم صرف تری دید کے دیوانے ہیں
جس نے دیکھا نہ اسے ہوش رہا تن من کا
تیری آنکھیں ہیں کہ جادو ہیں کہ مے خانے ہیں
دل میں وہ کچھ ہے کہ لفظوں میں ادا ہو نہ سکے
وہ سمندر تو یہ ٹوٹے ہوئے پیمانے ہیں
ایک وہ لوگ کہ صحراؤں کو رونق بخشیں
ایک ہم ہیں کہ بھرے شہر بھی ویرانے ہیں
وہ بھی دن تھے جو کیا کرتا تھا خود سے باتیں
آج آسیؔ کے بڑے لوگوں سے یارانے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.