Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہی دیوانہ سہی لوگ تو فرزانے ہیں

محمد یعقوب آسی

میں ہی دیوانہ سہی لوگ تو فرزانے ہیں

محمد یعقوب آسی

MORE BYمحمد یعقوب آسی

    میں ہی دیوانہ سہی لوگ تو فرزانے ہیں

    کیوں حقائق میں ملا دیتے یہ افسانے ہیں

    ایک لمحے کو نگہ اور طرف بھٹکی تھی

    ورنہ ہم صرف تری دید کے دیوانے ہیں

    جس نے دیکھا نہ اسے ہوش رہا تن من کا

    تیری آنکھیں ہیں کہ جادو ہیں کہ مے خانے ہیں

    دل میں وہ کچھ ہے کہ لفظوں میں ادا ہو نہ سکے

    وہ سمندر تو یہ ٹوٹے ہوئے پیمانے ہیں

    ایک وہ لوگ کہ صحراؤں کو رونق بخشیں

    ایک ہم ہیں کہ بھرے شہر بھی ویرانے ہیں

    وہ بھی دن تھے جو کیا کرتا تھا خود سے باتیں

    آج آسیؔ کے بڑے لوگوں سے یارانے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے