میں ہی میں بکھرا ہوا ہوں راہ تا منزل تمام
میں ہی میں بکھرا ہوا ہوں راہ تا منزل تمام
خاکداں تا آسماں چھایا ہے مستقبل تمام
پی چکی کتنی ہی موجوں کا لہو ساحل کی ریت
لاشیں ہی لاشیں نظر آئیں سر ساحل تمام
گھر کو دن بھر کی متاع رہ نوردی سونپ دی
سعئ پیہم کا غبار شہر تھا حاصل تمام
دیکھنا سب نے اٹھا رکھی ہے کاندھوں پر صلیب
بھیس میں مقتول کے روپوش ہیں قاتل تمام
ماہتاب ابھرا بھی تو جانے کہاں ڈوبا کہ رات
کر دیا موجوں نے چھلنی سینۂ ساحل تمام
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 235)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.