Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں حسن و قبح غزل کو نظر میں رکھتا ہوں

اثر انصاری

میں حسن و قبح غزل کو نظر میں رکھتا ہوں

اثر انصاری

MORE BYاثر انصاری

    میں حسن و قبح غزل کو نظر میں رکھتا ہوں

    یہ اعتماد بھی اپنے ہنر میں رکھتا ہوں

    زمانہ ہو گیا بچھڑے ہوئے مگر اب تک

    تمہاری یاد دعائے سحر میں رکھتا ہوں

    بہت عزیز ہے مجھ کو اثاثۂ تہذیب

    میں ایسی جنس گراں مایہ گھر میں رکھتا ہوں

    وطن کو جب بھی ضرورت ہو خون کی لے لے

    یہ حوصلہ ابھی قلب و جگر میں رکھتا ہوں

    تلاش منزل ہستی بھی کتنی مشکل ہے

    میں اپنے آپ کو ہر دم سفر میں رکھتا ہوں

    جلا جلا کے خود اپنے نقوش پا کے چراغ

    ہر ایک موڑ ہر اک رہ گزر میں رکھتا ہوں

    مری نگاہ مرا احتساب کرتی ہے

    میں اپنے آپ کو اپنی نظر میں رکھتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے